ہونٹ دُکھتے ہیں بیاں ہوتے بیاں رُکتا ہے،
شاعری درد ہے اور درد کہاں رُکتا ہے،
سانس رُکتی ہے وہیں وقت بھی رُک جاتا ہے،
بات کرتے ہُوئے تُو جان __ جہاں رُکتا ہے،
تِل تری گال کا ہے سُرخ اشارے جیسا،
دل کہیں پر نہیں رُکتا جو __ یہاں رُکتا ہے،
وقت رُکتا نہیں یہ بات خُدا سے کہہ دی،
اُس نے روکا ہے تو کہتے ہیں کہ __ ہاں رُکتا ہے،
آگ جلتی ہے تو رفتار پکڑ لیتا ہے،
دل سلگھتا ہے تو رُک رُک کے دھواں رُکتا ہے،
وقت نے وقت ہمارے کو کہیں پھینکا ہے،
ہم کھڑے دیکھ رہے ہیں کہ کہاں رُکتا ہے،
بارہا جھیل رہا ہوں رُکے لمحے عالیؔ،
میں نے سوچا ہی نہیں تھا کے زماں رُکتا ہے،
علی پیر عالیؔ
شاعری درد ہے اور درد کہاں رُکتا ہے،
سانس رُکتی ہے وہیں وقت بھی رُک جاتا ہے،
بات کرتے ہُوئے تُو جان __ جہاں رُکتا ہے،
تِل تری گال کا ہے سُرخ اشارے جیسا،
دل کہیں پر نہیں رُکتا جو __ یہاں رُکتا ہے،
وقت رُکتا نہیں یہ بات خُدا سے کہہ دی،
اُس نے روکا ہے تو کہتے ہیں کہ __ ہاں رُکتا ہے،
آگ جلتی ہے تو رفتار پکڑ لیتا ہے،
دل سلگھتا ہے تو رُک رُک کے دھواں رُکتا ہے،
وقت نے وقت ہمارے کو کہیں پھینکا ہے،
ہم کھڑے دیکھ رہے ہیں کہ کہاں رُکتا ہے،
بارہا جھیل رہا ہوں رُکے لمحے عالیؔ،
میں نے سوچا ہی نہیں تھا کے زماں رُکتا ہے،
علی پیر عالیؔ
سانس رُکتی ہے وہیں وقت بھی رُک جاتا ہے، بات کرتے ہُوئے تُو جان __ جہاں رُکتا ہے،
Reviewed by Aamir Rana
on
اپریل 07, 2020
Rating:
کوئی تبصرے نہیں: