Seo Services

دیوارِ خستگی ہوں ٫ مجھے ہاتھ مت لگا میں گِر پڑوں گا ٫ دیکھ مجھے آسرا نہ دے

اپنی صدا کی گونج ہی تجھ کو ڈرا نہ دے
اے دل ٫ طلسمِ گنبدِ شب میں صدا نہ دے

دیوارِ خستگی ہوں ٫ مجھے ہاتھ مت لگا
میں گِر پڑوں گا ٫ دیکھ مجھے آسرا نہ دے

گُل کر نہ دے چراغِ وفا ٫ ہجر کی ہوا
طولِ شبِ الم مجھے پتھر بنا نہ دے

ہم سب اسیرِ دشتِ ہویدا ہیں دوستو
ہم میں کوئی کسی کو کسی کا پتا نہ دے

سب محوِ نقشِ پردہؑ رنگیں تو ہیں ٫مگر
کوئی ستم ظریف یہ پردہ ہٹا نہ دے

اک زندگی گزیدہ سے یہ دشمنی نہ کر
اے دوست ٫ مجھ کو عمرِ ابد کی دعا نہ دے

ڈرتا ہوں ٫ آئینہ ہوں٫کہیں ٹوٹ ہی نہ جاؤں
اک لَو سی ہوں چراغ کی٫ کوئی بجھا نہ دے

ہاں ٫ مجھ پہ فیضِ میرؔ و فراقؔ و ندیمؔ ہے
لیکن تو ہم سخن مجھے اتنی ہوا نہ دے
دیوارِ خستگی ہوں ٫ مجھے ہاتھ مت لگا میں گِر پڑوں گا ٫ دیکھ مجھے آسرا نہ دے  دیوارِ خستگی ہوں ٫ مجھے ہاتھ مت لگا   میں گِر پڑوں گا ٫ دیکھ مجھے آسرا نہ دے Reviewed by Aamir Rana on اپریل 07, 2020 Rating: 5

کوئی تبصرے نہیں:

ads 728x90 B
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.