اُس کی خاموش روی اور تو کیا کاٹتی ہے
رات بھر بین پہ رکھتی ہے گلا کاٹتی ہے
رات بھر بین پہ رکھتی ہے گلا کاٹتی ہے
اس لیے تُجھ سے ذرا فاصلہ رکھّا مرے دوست
ڈھیل گھٹ جائے تو پھر ڈور گلا کاٹتی ہے
ڈھیل گھٹ جائے تو پھر ڈور گلا کاٹتی ہے
صرف اتنا ہے،مری اُس سے رفاقت کا وجود
ایک دیوار ہے جو در کا خلا کاٹتی ہے
ایک دیوار ہے جو در کا خلا کاٹتی ہے
ہم قفس زاد کہاں جاتے ہیں پنجرے کے سوا
حَبس کو چھوڑ کے جائیں تو ہوا کاٹتی ہے
حَبس کو چھوڑ کے جائیں تو ہوا کاٹتی ہے
نیم تاریک سے ماحول میں وحشت کا وفور
پھر تِری پیاس بھی اندر سے گھڑا کاٹتی ہے
پھر تِری پیاس بھی اندر سے گھڑا کاٹتی ہے
اس لیے تُجھ سے ذرا فاصلہ رکھّا مرے دوست ڈھیل گھٹ جائے تو پھر ڈور گلا کاٹتی ہے
Reviewed by Aamir Rana
on
جولائی 15, 2019
Rating:
کوئی تبصرے نہیں: