اک تو یہ ہجر کی تلوار مجھے کاٹتی ہے
میری سگریٹ بھی لگاتار مجھے کاٹتی ہے
میری سگریٹ بھی لگاتار مجھے کاٹتی ہے
ایک چھت ہے جو ٹپکتی نہیں ہے روتی ہے
ایک بوسیدہ سی دیوار مجھے کاٹتی ہے
ایک بوسیدہ سی دیوار مجھے کاٹتی ہے
شب کا سنّاٹا شدید اس پہ گھڑی کی ٹک ٹک
ایک آواز کی تکرار مجھے کاٹتی ہے
ایک آواز کی تکرار مجھے کاٹتی ہے
مجھ میں کیا ہے جو نکالے گی مرے اندر سے
سو یہ تنہائی تو بے کار مجھے کاٹتی ہے
سو یہ تنہائی تو بے کار مجھے کاٹتی ہے
وقت بتلاتی نہیں یاد دلاتی ہے مجھے
آپ کی یہ گھڑی سرکار مجھے کاٹتی ہے
آپ کی یہ گھڑی سرکار مجھے کاٹتی ہے
وقت بتلاتی نہیں یاد دلاتی ہے مجھے آپ کی یہ گھڑی سرکار مجھے کاٹتی ہے
Reviewed by Aamir Rana
on
جولائی 15, 2019
Rating:
کوئی تبصرے نہیں: