تجھ کو سوچا تیری حسرت کی اور بس
ہم نے ساری عمر محبت کی اور بس
ہم نے ساری عمر محبت کی اور بس
ہم سے پوچھ ناں شہروں میں کیا گزری ہے
تُو نے ویرانے میں وحشت کی اور بس
تُو نے ویرانے میں وحشت کی اور بس
کس نے کیسے عمر گزاری تجھ کو کیا
تُو نے تو کچھ دیر رفاقت کی اور بس
تُو نے تو کچھ دیر رفاقت کی اور بس
دل نے آخری سانس تلک تاوان بھرا
آنکھوں نے اِک خواب کی نیّت کی اور بس
آنکھوں نے اِک خواب کی نیّت کی اور بس
کون مجھے کیا سمجھا میثم مجھ کو کیا
میں نے تو ہر شخص کی عزت کی اور بس
میں نے تو ہر شخص کی عزت کی اور بس
ہم سے پوچھ ناں شہروں میں کیا گزری ہے تُو نے ویرانے میں وحشت کی اور بس
Reviewed by Aamir Rana
on
جون 21, 2018
Rating:
کوئی تبصرے نہیں: