اشک تاثیر میں اُس حد سے تو کم ہے لڑکی
پر میں رو لیتا ہوں یہ تیرا کرم ہے لڑکی۔۔
تو نے رکھنا ہے مجھے دل میں بھی اور ذہن میں بھی
تو میرا کفر میرا دین دھرم ہے لڑکی۔۔
تیرے خوابوں میں تناسب کا منافع ہے مجھے
یہ جو دن رات میری آنکھ میں نم ہے لڑکی۔۔
میرے چھو لینے سے توڑ آئی تھی کنگن اپنے
اور ابھی ہونٹوں پہ ہونٹوں کا جو رم ہے لڑکی؟..
ایسی پیاری کہ مکمل ہے زمانے کے بغیر
اس لئے مجھ کو تیرے ہونے کا غم ہے لڑکی۔۔
آخر اب مسئلہ کیا ہے تجھے خوش رہنے میں؟
دنیا ویرانی میں اس دل سے تو کم ہے لڑکی۔۔
تیری خاطر کوئی حیران بھی رہ سکتا ہے
خودکشی کرنا تو چھوٹی سی رقم ہے لڑکی۔۔🔥
اور ایک نظم ہے جو میں نے سنائی نہیں ہے
اور ایک خواب ہے جو گنتی میں کم ہے لڑکی۔۔
تیرا چپ رہنا مجھے داد ہے ہر شعر پہ داد
تیرا ہنسنا ہی میرا پہلا قدم ہے لڑکی۔۔
آلِ عمر
اشک تاثیر میں اُس حد سے تو کم ہے لڑکی پر میں رو لیتا ہوں یہ تیرا کرم ہے لڑکی
Reviewed by Aamir Rana
on
مارچ 10, 2020
Rating:
کوئی تبصرے نہیں: