اس سے آگے ہے گھٹن وحشت ہے کافی دوستا
اس سے آگے دوستا اب ساتھ میرے تو نا آ
اس سے آگے دوستا اب ساتھ میرے تو نا آ
میں سراسر عشق ہوں ہارنے والا نہیں
انجام سب ہوں جانتا مجھ کو قِصے نا سنا
انجام سب ہوں جانتا مجھ کو قِصے نا سنا
تم بہت مجبور تھے حالات نا تھے سازگار
یہ کہانی میرے پیارے مجھ کو پھر سے نا سنا
یہ کہانی میرے پیارے مجھ کو پھر سے نا سنا
اس پہ دھر تہمت کوئی اور اپنے دامن کو بچا
یہ سبق ہے بزدلی کا مجھ کو ایسا نا پڑھا
یہ سبق ہے بزدلی کا مجھ کو ایسا نا پڑھا
داستانِ غم کو سن ہمدردیاں پر پاس رکھ
آنسووں کو لگام دے ان کی قیمت نا گھٹا
آنسووں کو لگام دے ان کی قیمت نا گھٹا
محمد واصف اسلم
اس سے آگے ہے گھٹن وحشت ہے کافی دوستا اس سے آگے دوستا اب ساتھ میرے تو نا آ
Reviewed by Aamir Rana
on
فروری 26, 2020
Rating:
کوئی تبصرے نہیں: