Seo Services

لوگ تو لوگ تھے توقیر مری کیا کرتے میرا سایہ بھی یہاں مجھ سے گریزاں نکلا

جب شکستہ مرے دل سے بھی گریباں نکلا
میں غم عشق تھا سمجھا غم دوراں نکلا

لوگ تو لوگ تھے توقیر مری کیا کرتے
میرا سایہ بھی یہاں مجھ سے گریزاں نکلا

میں نے جس شخص کو ہر حال میں خوش دیکھا تھا
وہ تمنا کے سرابوں کا بیاباں نکلا

پھر ترے سچ میں بھی اخلاص بھلا کیا ہو گا
تری ہر بات میں جب جھوٹ مری جاں نکلا

آپ اپنی حقیقت پہ ندامت ہے مجھے
خود غرض اتنا مرے دور کا انساں نکلا
کلیم احسان بٹ
لوگ تو لوگ تھے توقیر مری کیا کرتے میرا سایہ بھی یہاں مجھ سے گریزاں نکلا  لوگ تو لوگ تھے توقیر مری کیا کرتے  میرا سایہ بھی یہاں مجھ سے گریزاں نکلا Reviewed by Aamir Rana on فروری 14, 2020 Rating: 5

کوئی تبصرے نہیں:

ads 728x90 B
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.