چاہے پتھر تھا کہ فولاد نما ٹوٹ گیا
دل کے بت خانے کا ہر ایک خدا ٹوٹ گیا
مشورہ ہے کہ مری راہ کی دیوار نہ بن
جو مری راہ کی دیوار بنا ٹوٹ گیا
کچے دھاگے کے تعلق کا یہی رونا ہے
کھینچا تانی میں ذرا جھٹکا لگا ٹوٹ گیا
آخرکار لڑائی کا ...........یہ انجام ہوا
سامری مارا گیا میرا عصا ٹوٹ گیا
دل پہ اب مجھ سے زیادہ نہیں رویا جاتا
اک کھلونا تھا جو بس ٹوٹ گیا ٹوٹ گیا
مصطفے جاذب
کچے دھاگے کے تعلق کا یہی رونا ہے کھینچا تانی میں ذرا جھٹکا لگا ٹوٹ گیا
Reviewed by Aamir Rana
on
دسمبر 25, 2019
Rating:
کوئی تبصرے نہیں: