حُسنِ کافر بنا عنواں مرے افسانے کا
رنگ آ ہی گیا کعبہ میں صنم خانے کا
رنگ آ ہی گیا کعبہ میں صنم خانے کا
شکریہ ! مجھ پہ کرم آپ کے فرمانے کا
میں نہ آنے کا رہا اور نہ کہیں جانے کا!
میں نہ آنے کا رہا اور نہ کہیں جانے کا!
دل وہ دیوانہ کہ سنتا ہی نہ تھا بات کوئی
ہائے منظر وہ سرِ بزم بکھر جانے کا!
ہائے منظر وہ سرِ بزم بکھر جانے کا!
عشق میں ٹھیک ہے بیگانۂ دنیا ہونا
لطف کچھ اور ہے پر خود سے گزر جانے کا
لطف کچھ اور ہے پر خود سے گزر جانے کا
دل کی دل ہی میں رہے بات، یہی ہے بہتر
”راز میخانے سے باہر نہ ہو میخانے کا“(1)
”راز میخانے سے باہر نہ ہو میخانے کا“(1)
میں اسے یوں ہی تو کہتا نہیں حسرت آباد
آؤ دیکھو تو تماشا مرے ویرانے کا!
آؤ دیکھو تو تماشا مرے ویرانے کا!
حالِ دل مجھ سے نہ پوچھو، کہ بتائے کیونکر
اک دوانہ بھلا غم دوسرے دیوانے کا؟
اک دوانہ بھلا غم دوسرے دیوانے کا؟
کیوں عبث آپ کو ہے موت کی خواہش سرور؟
زندگی نام ہے بے موت ہی مر جانے کا
زندگی نام ہے بے موت ہی مر جانے کا
شکریہ ! مجھ پہ کرم آپ کے فرمانے کا میں نہ آنے کا رہا اور نہ کہیں جانے کا!
Reviewed by Aamir Rana
on
جون 10, 2019
Rating:
کوئی تبصرے نہیں: