Seo Services

ہوا نہ جانے کہاں لے گئی وہ تیر کہ جو نشانے پر بھی نہ تھا اور کمان میں بھی نہ تھا


چراغ سامنے والے مکان میں بھی نہ تھا
یہ سانحہ مرے وہم و گمان میں بھی نہ تھا

جو پہلے روز سے دو آنگنوں میں تھا حائل
وہ فاصلہ تو زمین آسمان میں بھی نہ تھا

یہ غم نہیں ہے کہ ہم دونوں ایک ہو نہ سکے
یہ رنج ہے کہ کوئی درمیان میں بھی نہ تھا

ہوا نہ جانے کہاں لے گئی وہ تیر کہ جو
نشانے پر بھی نہ تھا اور کمان میں بھی نہ تھا

جمالؔ پہلی شناسائی کا وہ اک لمحہ
اسے بھی یاد نہ تھا میرے دھیان میں بھی نہ تھا

جمال احسانی

ہوا نہ جانے کہاں لے گئی وہ تیر کہ جو نشانے پر بھی نہ تھا اور کمان میں بھی نہ تھا  ہوا نہ جانے کہاں لے گئی وہ تیر کہ جو   نشانے پر بھی نہ تھا اور کمان میں بھی نہ تھا Reviewed by Aamir Rana on جون 21, 2018 Rating: 5

کوئی تبصرے نہیں:

ads 728x90 B
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.