بعد میں مجھ سے نہ کہنا گھر پلٹنا ٹھیک ہے
ویسے سننے میں یہی آیا ہے رستہ ٹھیک ہے
ویسے سننے میں یہی آیا ہے رستہ ٹھیک ہے
اس جہان ِخاک میں ہر شے کو ہے آخر زوال
اس کا مطلب سوکھ جاتا ہے تو دریا ٹھیک ہے
اس کا مطلب سوکھ جاتا ہے تو دریا ٹھیک ہے
ذہن تک تسلیم کر لیتا ہے اُس کی برتری
آنکھ تک تصدیق کر دیتی ہے بندہ ٹھیک ہے
آنکھ تک تصدیق کر دیتی ہے بندہ ٹھیک ہے
شاخ سے پتا گرے، بارش رکے، بادل چھٹیں
میں ہی تو سب کچھ غلط کرتا ہوں اچھا ٹھیک ہے
میں ہی تو سب کچھ غلط کرتا ہوں اچھا ٹھیک ہے
اُس کے آنسو قبر تک پیچھا نہ چھوڑیں گے مرا
میں اگر مر جاؤں اُس کا دھیان رکھنا، ٹھیک ہے؟
میں اگر مر جاؤں اُس کا دھیان رکھنا، ٹھیک ہے؟
اک تری آواز سننے کے لیے زندہ ہیں ہم
تُو ہی جب خاموش ہو جائے تو پھر کیا ٹھیک ہے
تُو ہی جب خاموش ہو جائے تو پھر کیا ٹھیک ہے
اک تری آواز سننے کے لیے زندہ ہیں ہم تُو ہی جب خاموش ہو جائے تو پھر کیا ٹھیک ہے
Reviewed by Aamir Rana
on
جون 21, 2018
Rating:
کوئی تبصرے نہیں: