لفظوں کا آج میں #رقص لایا ہوں
دریچہِ دل کا میں اک #عکس لایا ہوں
دریچہِ دل کا میں اک #عکس لایا ہوں
نظر اُٹھا کے دیکھ لو منظور نظر کو
پیشِ خدمت ٹوٹا ہُوا #شخص لایا ہوں
پیشِ خدمت ٹوٹا ہُوا #شخص لایا ہوں
رسوا تو ہوں گے یہ جان کر بھی میں
خواب توقعات کے #برعکس لایا ہوں
خواب توقعات کے #برعکس لایا ہوں
پانی سے پانی پر تو پانی لکھ لیا ہوگا
میں #سمندر کو مقیدِ قفس لایا ہوں
میں #سمندر کو مقیدِ قفس لایا ہوں
خوش نما صورت پہ خود کو وار دیتے ہیں
میں بہک کر بھی قابو میں #نفس لایا ہوں
میں بہک کر بھی قابو میں #نفس لایا ہوں
#جہاں رچا بسا ہوں تری یاد میں اتنا
کہ اپنی غزلوں میں تیرا لمس لایا ہوں
کہ اپنی غزلوں میں تیرا لمس لایا ہوں
نظر اُٹھا کے دیکھ لو منظور نظر کو پیشِ خدمت ٹوٹا ہُوا #شخص لایا ہوں
Reviewed by Aamir Rana
on
مئی 14, 2018
Rating:
کوئی تبصرے نہیں: