نعت سید لولاک احباب آپ سب کی نذر!
طلوعِ صبح کی صف سے درود بھیجتا ہوں
میں چشمِ اشک بکف سے درود بھیجتا ہوں
مرے شعور کی لکنت انھی کے دم سے کھلی
انھی کے فیض و شرف سے درود بھیجتا ہوں
یہ مجھ پہ خاص کرم ہے کہ نعت کہنے لگا
وہ یوں کہ حرفِ ردف سے درود بھیجتا ہوں
خدا کی حمد تو قربت سے متّصل ہے مگر
فراق و ہجر کے لف سے درود بھیجتا ہوں
رگوں میں اذنِ خدا سےتھرک رہا ہے الاپ
میں اک خیال کے دف سے درود بھیجتا ہوں
مدینے حاضری لگتی ہے پیش گاہِ رسول
جب اپنے دل کے نجف سے درود بھیجتا ہوں
مجھے روا ہی نہیں کچھ مگر شکستِ انا
نگہ الگ ہے کلف سے، درود بھیجتا ہوں
مری متاعِ تخیل پہ اک نگاہ کہ میں
ابو تراب کی صف سے دورد بھیجتا ہوں
کنیزِ فاطمہ زہرا سلام بھیجتی ہے
سومیں بھی ماں کی طرف سےدرودبھیجتا ہوں
دعا کا طالب!۔۔
عقیل ملک۔۔۔
طلوعِ صبح کی صف سے درود بھیجتا ہوں
میں چشمِ اشک بکف سے درود بھیجتا ہوں
مرے شعور کی لکنت انھی کے دم سے کھلی
انھی کے فیض و شرف سے درود بھیجتا ہوں
یہ مجھ پہ خاص کرم ہے کہ نعت کہنے لگا
وہ یوں کہ حرفِ ردف سے درود بھیجتا ہوں
خدا کی حمد تو قربت سے متّصل ہے مگر
فراق و ہجر کے لف سے درود بھیجتا ہوں
رگوں میں اذنِ خدا سےتھرک رہا ہے الاپ
میں اک خیال کے دف سے درود بھیجتا ہوں
مدینے حاضری لگتی ہے پیش گاہِ رسول
جب اپنے دل کے نجف سے درود بھیجتا ہوں
مجھے روا ہی نہیں کچھ مگر شکستِ انا
نگہ الگ ہے کلف سے، درود بھیجتا ہوں
مری متاعِ تخیل پہ اک نگاہ کہ میں
ابو تراب کی صف سے دورد بھیجتا ہوں
کنیزِ فاطمہ زہرا سلام بھیجتی ہے
سومیں بھی ماں کی طرف سےدرودبھیجتا ہوں
دعا کا طالب!۔۔
عقیل ملک۔۔۔
مری متاعِ تخیل پہ اک نگاہ کہ میں ابو تراب کی صف سے دورد بھیجتا ہوں
Reviewed by Aamir Rana
on
مئی 10, 2018
Rating:
کوئی تبصرے نہیں: