یہ حادثات نہ سمجھیں ابھی کہ پست ہوں میں
شکستہ ہو کے بھی ناقابلِ شکست ہوں میں
متاعِ درد سے دل مالا مال ہے میرا
زمانہ کیوں یہ سمجھتا ہے تنگدست ہوں میں
یہ انکشاف ہوا ہی نہیں کبھی مجھ پر
خودی پرست ہوں میں یا خدا پرست ہوں میں
نہ پا سکیں گے جوانانِ بادہ مست مجھے
خود اپنی ذات میں خُم خانہء الست ہو میں
قبول کس نے کیا میری سرپرستی کو
بظاہر ایک قبیلے کا سرپرست ہوں میں
ملا ہے فقر تو ورثے میں جدِ امجد سے
مجھے یہ فخر ہے ساقی کہ فاقہ مست ہوں میں
ساقی امروہی
شکستہ ہو کے بھی ناقابلِ شکست ہوں میں
متاعِ درد سے دل مالا مال ہے میرا
زمانہ کیوں یہ سمجھتا ہے تنگدست ہوں میں
یہ انکشاف ہوا ہی نہیں کبھی مجھ پر
خودی پرست ہوں میں یا خدا پرست ہوں میں
نہ پا سکیں گے جوانانِ بادہ مست مجھے
خود اپنی ذات میں خُم خانہء الست ہو میں
قبول کس نے کیا میری سرپرستی کو
بظاہر ایک قبیلے کا سرپرست ہوں میں
ملا ہے فقر تو ورثے میں جدِ امجد سے
مجھے یہ فخر ہے ساقی کہ فاقہ مست ہوں میں
ساقی امروہی
ملا ہے فقر تو ورثے میں جدِ امجد سے مجھے یہ فخر ہے ساقی کہ فاقہ مست ہوں میں
Reviewed by Aamir Rana
on
مارچ 02, 2020
Rating:
کوئی تبصرے نہیں: