دھیان رہتا ہے تیرے غم کی عنایت کی طرف۔۔
کیسے جائیں گے کسی اور کی چاہت کی طرف۔۔
کیسے جائیں گے کسی اور کی چاہت کی طرف۔۔
بات نکلے گی تو سب تیری طرف دیکھیں گے،
مجھ کو آنے ہی نہیں دیں گے وضاحت کی طرف۔۔
مجھ کو آنے ہی نہیں دیں گے وضاحت کی طرف۔۔
نا مناسب تھا مگر میں نے مسلسل دیکھا،
تھی جو اک تم سے مشابہ، اُسی صورت کی طرف۔۔
تھی جو اک تم سے مشابہ، اُسی صورت کی طرف۔۔
گھر جو ٹوٹا تو گیے ماں کی طرف ہی بچے،
مُڑ کے دیکھا ہی نہیں باپ کی شفقت کی طرف۔۔
مُڑ کے دیکھا ہی نہیں باپ کی شفقت کی طرف۔۔
جس کی بنیاد میں پتھر نہ کسی جرم کا ہو،
لے چلے کوئی ہمیں ایسی عمارت کی طرف۔۔
لے چلے کوئی ہمیں ایسی عمارت کی طرف۔۔
ایک عورت کو سمجھنے کے لئے کم ہے حیات،
کس طرح آئے ہو تم دوسری عورت کی طرف۔۔
کس طرح آئے ہو تم دوسری عورت کی طرف۔۔
منزلِ عشق ہے دشوار مگر عزمِ سفر،
دل نے رکھا ہے اُسی کوئے ملامت کی طرف۔۔
دل نے رکھا ہے اُسی کوئے ملامت کی طرف۔۔
گھر جو ٹوٹا تو گیے ماں کی طرف ہی بچے، مُڑ کے دیکھا ہی نہیں باپ کی شفقت کی طرف۔۔
Reviewed by Aamir Rana
on
مئی 19, 2018
Rating:
کوئی تبصرے نہیں: